سیکرٹری ہاوسنگ حامد یعقوب شیخ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ، شہزاد بنگش نے آخری روز اسٹیٹ آفس میں تقرریاں کر دیں ، کنول علی خان غیر قانونی طور پر ڈاریکٹر اسٹیٹ تعینات

نئے سیکرٹری ہاوسنگ حامد یعقوب شیخ نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا۔ چارج سنبھالتے ہی نئے سیکرٹری ہاوسنگ کے لیے کڑا امتحان شروع ہوگیا، سیکرٹری ہاوسنگ و تعمیرات ڈاکٹر شہزاد بنگش نے ریٹائرمنٹ سے ایک روز قبل غیر قانونی احکامات جاری کر دیے۔
سیکرٹری ہاوسنگ نے اسٹیٹ آفس میں غیر قانونی طور پر تعینات کنول علی خان کو ڈاریکٹر اسٹیٹ پر تقرری کر دی ۔

وزارت ہاوسنگ کے سیکشن افسر نے باضابطہ نوٹفکیشن جاری کر دیا ۔ وزارت ہاوسنگ کے حکام نئے سیکرٹری ہاوسنگ حامد یعقوب شیخ کے لیے نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔

کنول علی خان کابینہ کمیٹی برائے ریگولرائزیشن سے غیر قانونی طور پر مستقل ہوئی ، اسٹیٹ آفس کے گریڈ اٹھارہ کے چار افسران نے کنول علی خان کئ تعیناتی ہائی کورٹ میں چیلینج کر رکھی ہے ۔ رٹ پٹیشن نمبر 3948/24 اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے ۔

اسٹبیلیشمنٹ ڈویژن و وزارت قانون کے احکامات کے برعکس سیکرٹری ہاوسنگ نے احکامات جاری کیے ۔ سیکرٹری ہاوسنگ ڈاکٹر شہزاد بنگش سپریم کورٹ کے احکامات سول پٹیشن 949/23 کی خلاف ورزی پر توہین عدالت کے مرتکب ہوئے۔

اسٹبلشمنٹ ڈویژن نے کنول علی خان کا کیس ایف پی ایس سی کو بھیجنے کے احکامات جاری کیے ۔

سیکرٹری ہاوسنگ نے اسٹیبلیشمنٹ ڈویژن اور وزارت قانون کے احکامات کو بھی خاطر میں نہ لائے , ذرائع وزارت ہاوسنگ کے مطابق ایف پی ایس سی نے بھی کنول علی خان کی تعیناتی کو غیر قانونی قرار دیا تھا ۔

ڈاریکٹر اسٹیٹ کنول علی خان وزارت ہاوسنگ میں رسٹوریشن کمیٹی کی ممبر اور انچارج جنرل ویٹنگ لسٹ تھی ۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے گزشتہ روز رسٹوریشن کمیٹی کو پانچ سو سے زائد غیر قانونی الاٹمنٹ کرنے پر کالعدم قرار دیدیا تھا

اپنا تبصرہ لکھیں