ترجمان نادرا کا ہیڈکوارٹرز کی عمارت پر اعتراض سے متعلق وضاحتی بیان

ترجمان نادرا نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں نادرا ہیڈکوارٹرز کی عمارت سے متعلق اٹھائے گئے اعتراض پر واضح کیا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے سال 2000 میں یہ جگہ لیٹر نمبر 54/DD(DD(A-3)CES/99 مورخہ 17فروری 2000 کے ذریعے نادرا کے پیشرو ادارے نیشنل ڈیٹابیس آرگنائزیشن (این ڈی او) کو الاٹ کی گئی۔ سال 2002 میں این ڈی او کی تشکیل نو کے بعد نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کا قیام عمل میں آیا تو ایک اور لیٹر نمبر 04-S/S)(A.I)/2002-313 مورخہ 9 مارچ 2002 کے ذریعے اس الاٹمنٹ کی توثیق کی گئی۔ ترجمان نادرا نے مزید کہا کہ نادرا کا صدر دفتر گزشتہ پچیس سال سے اسی عمارت میں قائم ہے اور اس دوران آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے جتنی بھی آڈٹ رپورٹیں جاری ہوئیں ان میں کہیں بھی اس عمارت یا اس کے کرایہ سے متعلق کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا۔ علاوہ ازیں اسی عمارت میں بعض دیگر سرکاری دفاتر اور قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین صاحبان کے دفاتر بھی قائم ہیں جن سے کرایہ کی ادائیگی کا کوئی تقاضا نہیں کیا گیا۔ ترجمان نادرا نے مزید کہا کہ نادرا اتھارٹی بورڈ بھی اپنے 69 ویں اجلاس میں اس معاملے کے پس منظر اور قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے چکا ہے جس میں یہ نتیجہ سامنے آیا کہ نادرا کو یہ جگہ وفاقی حکومت کی جانب سے الاٹ کی گئی اور اس بناء پر نادرا کے ذمہ کوئی کرایہ واجب الادا نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ نادرا شہریوں کو رجسٹریشن کی خدمات فراہم کرنے والا ایک قومی ادارہ ہے اور ایک ذمہ دار ادارے کی حیثیت سے اپنا واجب الادا پراپرٹی ٹیکس کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو باقاعدگی کے ساتھ ادا کر رہا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں