ایبٹ آباد دارالامان میں مقیم علشبہ بی بی بھی جنسی زیادتی کا شکار بن گئی

ایبٹ آباد(خرم شہزاد جدون) دارالامان میں مقیم علشبہ بی بی بھی جنسی زیادتی کا شکار بن گئی۔انکار پر آنکھوں میں مرچیں اور کانوں کو بند کر دیا جاتا تھا۔ حویلیاں چمبہ کی رہائشی دارالامان میں مقیم علشبہ بی بی دختر مشتاق احمد نے عدالت حاضری کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اپنے اوپر ہونے والے جنسی تشدد اور مظالم کیخلاف پھٹ پڑی اور کہا کہ دارالامان میں میرے ساتھ جنسی زیادتی کی جاتی رہی اور میری عزت کو یہ ظالم تار تار کرتے رہے اگر میں انکار کرتی تو میری آنکھوں میں مرچیں ڈالتے اور میرے کان بند کر دیتے تھے۔ یہ تمام باتیں علشبہ بی بی نے اس وقت کیں جب دارالامان میں اسی کی درخواست پر دارالامان سے جانے کے لئے سینئر سول جج کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت میں علشبہ بی بی نے 164کا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ میں علشبہ بی بی دختر مشتاق احمد حال مقیم دارالامان ایک ماہ سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے دارالامان میں ہوں اور اب میں دارالامان میں نہیں رہنا چاہتی کیونکہ میری طبیعت اکثر خراب رہتی ہے اس لئے مجھے دارالامان سے جانے کی اجازت دی جائے تا کہ میں اپنا علاج معالجہ کرا سکوں۔عدالت سے نکلنے کے بعد علشبہ بی بی نے دارالامان میں اپنے اوپر جنسی زیادتی کا الزام لگایا۔ اس کے بعد علشبہ بی بی کو دارالامان لے جایا گیا جہاں پر معمول کی کارروائی کے بعد اسے دارالامان سے بھیج دیا گیا۔متاثرہ خاتون عید الالضحی کے بعد دارالامان آئی ہے اور قبل ازیں بھی یہ دارالامان میں پانچ چھ دفعہ رہ چکی ہے اور یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اس کی مختلف شادیاں بھی ہوئی ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ قبل ازیں دارالامان میں دوسری خاتون کو زخمی کرنے پر اس کے خلاف ایف آئی آر بھی ہوئی ہے۔انچارج دارالامان رابعہ بی بی نے خاتون کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے اس کے رویہ سے اسے علیحدہ کمرے میں اکیلا رکھا ہوا تھا اور اس کے کمرے میں ہی اسے کھانا وغیرہ بھی دیاجاتا تھا جبکہ سٹاف سمیت دیگر خواتین بھی اس کے رویے سے سخت پریشان تھیں اسے کسی دوسرے دارالامان یا جگہ پر بھیجنے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں