انصاف کسی ایک ادارے کی ذمہ داری نہیں انسانیت کا اجتماعی فرض ہے، چیف جسٹس

چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی نے کہا ہے کہ انصاف کسی ایک فرد یا ادارے کی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ انصاف انسانیت کا اجتماعی فرض ہے۔

عالمی یوم انصاف پر اپنے پیغام میں چیف جسٹس یحیی آفریدی ںے کہا کہ آج کے دن عدل، مساوات اور قانون کی حکمرانی کے عزم کی تجدید کرتے ہیں، انصاف کسی ایک فرد یا ادارے کی ذمہ داری نہیں، انصاف انسانیت کا اجتماعی فرض ہے، انصاف کی حد سرحدوں سے ماورا ہے جو امن اور انسانی حقوق کی بنیاد ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا کے مسائل کا واحد حل قانون کی حکمرانی اور انصاف کی فراہمی ہے، دہشت گردی، انسانی اسمگلنگ، ماحولیاتی بحران جیسے مسائل کا حل عدالتی نظام ہے، پاکستانی عدلیہ عالمی انصاف کی کوششوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

جسٹس یحییٰ کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی اصلاحات اور محروم طبقے کی آواز بننا ہماری اولین ترجیح ہے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا سپریم کورٹ برانچ رجسٹری کوئٹہ کا دورہ
دوسری جانب چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ برانچ رجسٹری کوئٹہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے بار کونسلز کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں وکلا کے مسائل و تجاویز پر گفتگو کی، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس شکیل احمد بھی موجود تھے۔

اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس نے کوئٹہ اور مکران کی خواتین وکلا کے لیے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد میں خصوصی تربیتی پروگرام اور وکلا کے دو بیجز کے لیے ٹریننگ کا اعلان کیا۔

انہوں نے سپریم کورٹ برانچ رجسٹری میں بار روم کے لیے جگہ مختص کرنے، قانونی برادری اور سائلین کے لیے سہولت مرکز کے قیام کا فیصلہ بھی کیا۔

چیف جسٹس نے بار اور بینچ کو مؤثر انصاف کی فراہمی میں شراکت دار قرار دیتے ہوئے وکلا کے مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی کرائی اور قانونی تعلیم و انصاف کی بہتری کے عزم کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے کوئٹہ کو اپنا دوسرا گھر قرار دیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں