امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے تھے، جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ کا سنگین خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔ وائٹ ہاؤس میں ریپبلکن سینیٹرز کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ یہ ایک انتہائی حساس صورتحال تھی، جسے انہوں نے ذاتی طور پر مداخلت کرتے ہوئے ختم کروایا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میرے لئے فخر کی بات یہ ہے کہ میں نے دنیا کی کئی بڑی جنگیں روکی ہیں۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان اس وقت صورتحال نہایت خطرناک تھی۔ پاکستان نے بھارت کے پانچ فائٹر جیٹ گرائے، اور بھارت اس حقیقت سے انکاری تھا۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اگر فوری مداخلت نہ کی جاتی تو خطہ ایٹمی جنگ کی لپیٹ میں آ سکتا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے دونوں ممالک کی قیادت سے رابطہ کیا اور اس کشیدگی کو ختم کرایا‘۔
خیال رہے کہ اپریل 2025 میں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک ہولناک حملہ ہوا جس میں 26 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ حملہ آوروں کی شناخت نہ ہو سکی، تاہم بھارت نے روایتی انداز میں بغیر کسی ثبوت کے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا۔ پاکستان نے بھارتی الزامات کو نہ صرف سختی سے مسترد کیا بلکہ معاملے کی غیر جانب دارانہ تحقیقات میں مکمل تعاون کی پیشکش بھی کی۔
امریکا نے پہلگام واقعے کی مذمت تو کی، مگر بھارت کی جانب سے پاکستان پر عائد الزامات کی حمایت کرنے سے گریز کیا، جس سے واضح اشارہ ملا کہ عالمی برادری بھارتی مؤقف کو شک کی نگاہ سے دیکھ رہی ہے۔
تاہم طاقت کے زعم میں مبتلا بھارت نے 7 مئی کو اچانک پاکستان پر جنگ مسلط کردی۔ حکومتی اور عسکری مؤقف کے مطابق پاکستانی فضائیہ نے فوری اور مؤثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے چار رافیل سمیت بھارت کے چھ جنگی طیارے مار گرائے۔ یہ واقعہ بھارت کے لیے نہ صرف عسکری بلکہ سفارتی طور پر بھی ایک بڑی شکست ثابت ہوا۔ بھارت تاحال ان طیاروں کی تباہی کی تصدیق سے گریز کرتا رہا ہے۔
دوسری طرف مغربی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ بھارت نے بھی دعویٰ کیا تھا کہ اس نے پاکستان کے طیارے مار گرائے ہیں، لیکن پاکستان نے اس دعوے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ اس کا کوئی طیارہ تباہ نہیں ہوا، اور بھارت اس حوالے سے آج تک کوئی قابلِ قبول ثبوت پیش نہیں کر سکا۔
7 مئی کے بعد دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ جنگ کا آغاز ہو گیا جس میں دونوں جانب سے فائٹر طیاروں، ڈرونز، اور آرٹلری کا استعمال ہوا۔ اس جنگ میں بھارت کو بھاری جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد وہ بالآخر امریکا کی ثالثی کی درخواست پر مجبور ہوا۔
اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے دیگر عالمی امور پر بھی اظہار خیال کیا۔ غزہ سے متعلق انہوں نے کہا کہ جلد مزید یرغمالی رہا ہو جائیں گے۔ کرپٹو کرنسی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’ہم امریکا کو دنیا کا کرپٹو دارالحکومت بنا رہے ہیں۔ کرپٹو میں ہم سب سے آگے ہیں۔‘
اس کے علاوہ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت نے ”بگ بیوٹی فل بل“ پاس کرایا، جو امریکی معیشت اور مستقبل کی سرمایہ کاری میں انقلابی کردار ادا کرے گا۔