پنجاب میں دفعہ 144 نافذ: ڈیموں، دریاؤں، نہروں، تالابوں اور جھیلوں میں تیراکی پر پابندی

طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے ڈیموں، دریاؤں، نہروں، تالابوں اور جھیلوں میں ہر قسم کی تیراکی پر پابندی عائد کر دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ صوبے بھر میں دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا، جس کے مطابق ڈیموں، دریاؤں، نہروں، تالابوں اور جھیلوں میں ہر قسم کی تیراکی پر پابندی عائد کردی گئی۔

نوٹیفکیشن کے تحت گلیوں، سڑکوں، کھلی جگہوں یا عوامی مقامات پر بارش کے جمع شدہ پانی میں نہانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

ڈیموں، دریاؤں، نہروں، تالابوں، جھیلوں اور ڈسٹری بیوٹریز میں بلااجازت کشتی رانی کی بھی ممانعت ہوگی۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پنجاب میں دفعہ 144 کے تحت تمام پابندیوں کا اطلاق 30 اگست تک ہوگا۔

جڑواں شہروں میں مسلسل 18 گھنٹے بارش، پنجاب میں 63 افراد جاں بحق، گاڑیاں بہہ گئیں، وزیراعظم نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

پابندی موجودہ موسمی حالات کے تناظر میں قیمتی انسانی جانوں کی حفاظت کیلئے لگائی گئی ہے، مون سون میں شدید بارشوں کے دوران نشیبی علاقوں، گلیوں اور کھلی جگہوں پر بارش کے پانی کے جمع ہونے میں خاطر خواہ اضافہ ہو اہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پنجاب بھر کے ڈیموں، دریاؤں، نہروں، تالابوں اور جھیلوں میں ان دنوں پانی کی سطح بلند ہے، ایسی صورتحال میں تیراکی اور کشتی رانی انسانی زندگی کیلئے انتہائی خطرناک ہے۔

صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے حکم نامے پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق عوامی آگاہی کیلئے دفعہ 144 کے نفاذ کی بھرپور تشہیر کی ہدایت کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ پنجاب بھر میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی ہے، راولپنڈی میں 15 گھنٹے میں 230 ملی میٹر بارش برسنے پر ندی نالے بپھر گئے، نالہ لئی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہونے پر سائرن بجادیے گئے جبکہ پاک فوج گوالمنڈی پل پہنچ گئی۔

چکوال میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد 423 ملی میٹر بارش برسنے پر ڈیم کا بند ٹوٹ گیا، 24 گھنٹے میں حادثات و واقعات میں درجنوں افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں