0

دائمی امراض سے بچنا چاہتے ہیں تو وزرش کو معمول بنائیں

طویل اور صحت مند زندگی کے حصول میں متعدد عناصر اہم کردار ادا کرتے ہیں۔جینز اور جنس ایسے عناصر ہیں جن کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا مگر دیگر متعدد عادات جیسے غذا، جسمانی سرگرمیاں، تناؤ کو کنٹرول کرنا، تمباکو نوشی سے گریز اور اچھی نیند سے صحت کو بہتر رکھنے میں مدد ملتی ہے۔اب ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ طویل اور صحت مند زندگی کے لیے ورزش کے ساتھ ساتھ دیگر عناصر کا کردار کتنا اہم ہوتا ہے۔فن لینڈ کی Jyväskylä یونیورسٹی میں بتایا گیا کہ ورزش کرنے کی عادت سے متعدد دائمی امراض سے متاثر ہونے یا قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، مگر طرز زندگی کے دیگر عناصر بھی اس حوالے سے اہم ہوتے ہیں۔

اس تحقیق میں 11 ہزار سے زائد جڑواں افراد کے ڈیٹا کو دیکھا گیا تھا۔ان افراد کی جسمانی سرگرمیوں کے دورانیے کی تفصیلات 1975، 1981 اور 1990 میں سوالناموں کے ذریعے حاصل کی گئی تھیں۔جسمانی سرگرمیوں کی بنیاد پر 4 گروپس بنائے گئے۔ایک گروپ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والوں کا تھا، دوسرا معتدل حد تک جسمانی طور پر سرگرم افراد کا تھا، تیسرا متحرک اور چوتھا گروپ بہت زیادہ متحرک افراد پر مشتمل تھا۔

ان افراد کی صحت اور اموات کا جائزہ 45 سال تک لیا گیا۔نتائج سے معلوم ہوا کہ اس عرصے میں زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد کا انتقال سب سے زیادہ ہوا۔درحقیقت 40 فیصد کے قریب اموات زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد کی ہوئیں۔اس کے مقابلے میں جسمانی طور پر سرگرم افراد کے تینوں گروپس میں کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 15 سے 23 فیصد تک کم دریافت ہوا۔محققین نے طرز زندگی کے دیگر عناصر جیسے جسمانی وزن، الکحل اور تمباکو نوشی کی بھی جانچ پڑتال کی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے افراد اگر جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھتے ہیں اور تمباکو نوشی یا الکحل سے گریز کرتے ہیں تو کسی بھی وجہ سے موت کے خطرے میں 7 فیصد تک کمی آجاتی ہے۔تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والوں اور جسمانی طور پر سب سے زیادہ متحرک افراد کی حیاتیاتی عمر کی دیگر گروپس کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہے۔

خیال رہے کہ ویسے تو ہر فرد کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (کرانیکل ایج) سے کیا جاتا ہے مگر طبی لحاظ سے ایک حیاتیاتی عمر (بائیولوجیکل ایج) بھی ہوتی ہے جو جسمانی اور ذہنی افعال کی عمر کے مطابق ہوتی ہے۔یہ عمر جتنی زیادہ ہوگی مختلف امراض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش کے ساتھ ساتھ دیگر عناصر بھی طویل اور صحت مند زندگی کے لیے کردار ادا کرتے ہیں۔محققین نے بتایا کہ ورزش کرنا صحت کے لیے اہم ہے مگر دیگر صحت مند عادات کو اپنانے سے جسمانی سرگرمیوں کے فوائد کو بڑھانے میں مدد ملتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف ورزش کرنے سے امراض قلب یا کسی بھی وجہ سے موت کے خطرے سے بچنا ممکن نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ ورزش کرکے تصور کرتے ہیں کہ ناقص غذا، تمباکو نوشی یا الکحل کے استعمال سے ہونے والے نقصان سے بچنا ممکن ہے تو یہ خیال درست نہیں۔محققین کے مطابق معتدل جسمانی سرگرمیاں صحت کے لیے مفید ہوتی ہیں اور اگر آپ دیگر صحت مند عادات کو بھی اپناتے ہیں تو طویل اور لمبی زندگی کا حصول ممکن ہو سکتا ہے۔

کیٹاگری میں : صحت

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں